The winning entry has been announced in this pair.There were 11 entries submitted in this pair during the submission phase, 4 of which were selected by peers to advance to the finals round. The winning entry was determined based on finals round voting by peers.Competition in this pair is now closed. |
[...] مترجمین کو عموماً زیادہ پہچان حاصل نہیں ہوتی تھی، ان کی توقعات بہت زیادہ کمائی کے حوالے سے نہیں ہوتی تھیں، بس گزارہ کرنا ہوتا تھا۔ بہت کم لوگ اصل میں مترجم کے طور پر تربیت یافتہ تھے، لیکن زیادہ تر لوگوں کے پاس ٹھوس کالجی تعلیم اور زبانوں کا ٹھوس علم تھا، کم از کم اپنی زبان کا تو بہترین علم تھا. میرا ایک دوست تھا جو بالکل اسی زمرے میں آتا تھا اور میرے دوستوں کا دائرہ ایسے دیگر مترجمین کو شامل کرتے ہوئے وسعت پذیر ہوا۔ میں نے انہیں افراد کے طور پر بہت دلچسپ پایا اور دریافت کیا کہ ہم میں عموماً مشابہ تجربات ہوتے ہیں۔ میرے لئے دوست بنانے میں کبھی کوئی مشکل نہیں ہوئی، لیکن میں ہمیشہ "مختلف" محسوس کرتا تھا اور مجھے یقین ہے کہ دوستوں کو بھی یہ محسوس ہوتا ہوگا۔ جب میری دوست نے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا، تو اس نے مجھے اپنے متبادل کے طور پر تجویز کیا۔ اب میں نے ری انشورنس کی دنیا میں قدم رکھا، جس کے بارے میں مجھے کچھ بھی معلوم نہ تھا۔ میں وہاں اکلوتا مترجم بھی تھا، اور واپس جانے کے لئے میرے پاس بہت کچھ نہ تھا۔ تاہم، یہ ایک بہتر موقع تھا... اپنی نئی ملازمت پر، میں نے فائلوں کو دیکھنا شروع کیا، سوالات پوچھے اور کمپنی کو مجھے انشورنس کے کورسز میں داخل کروانے کیلئے راضی کرایا۔ کالج آف انشورنس سڑک کے پار تھا، اور میں نے ان کی لائبریری میں فائر کوڈز، انشورنس پالیسیوں اور آگ بجھانے والے کیٹلاگ پڑھنا شروع کیے۔ میں وہ کام کر رہا تھا جس کا مجھے پہلے کبھی موقع نہیں ملا تھا: تحقیق کرنا۔ پہلی بار جب مجھے ایک ایٹمی پلانٹ کی انشورنس کے لئے پیش کردہ پیش کش کا ترجمہ کرنا پڑا، اس وقت مجھے اس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سے فون آیا، جس نے میرے کام پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا " ہم جس چیز کے عادی ہیں اس کے ساتھ یہ موازنہ کرتا ہے۔" واہ کیا خوشی ہوئی! ہوا کچھ یوں کہ میں نے فائلوں میں سے ایک ایسے دستاویز سے مدد لی جو میں پہلے ہی اپنی ہدایت کے لیے استعمال کر ریا تھا، لیکن جب میں نے دیکھا کہ میرے پیشرو نے "کور" کی بجائے "نیوکلئس" کا لفظ استعمال کیا ہے تو میں نے محسوس کیا کہ یہ فائلیں تو میرے لیے بے کار تھیں۔ میں سڑک پار جا کر لائبریری میں گیا اور "ایٹمی پلانٹس" کو تلاش کیا۔ مجھے فوری طور پر وہ تمام اصطلاحات مل گئیں جن کی مجھے ضرورت تھی۔ بلاشبہ آج کے دور میں ایک اچھا مترجم بننے کے لیے اس سے کہیں زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ [...] | Entry #35212 — Discuss 0 — Variant: Not specified Winner
|
[...] مترجمین کو عموماً شناخت نہیں ملتی، وہ کوئی زیادہ مال وزر کی امید نہیں رکھتے، محض گزر بسر کی امید رکھتے ہیں، بہت کم لوگ ایسے تھے جو بطور مترجم اپنے فن میں مہارت کے حامل تھے، جبکہ اکثریت کے پاس اچھی تعلیم اور زبانوں کے بارے وافر معلومات موجود تھی، بالخصوص ان کی اپنی زبان کے بارے میں، میرا ایک دوست تھا جو اسی زمرے کا تھا، میرے دوستوں کے دائرے میں مزید مترجمین بھی شامل ہوتے رہے۔ میں نے ان لوگوں کو دیکھا کہ وہ بھی دیگر لوگوں کی طرح دلچسپ ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا کہ ہم لوگوں کے زندگی کے تجربات ملتے جلتے ہیں۔ مجھے نئے دوست بنانے میں کبھی مشکل درپیش نہیں ہوئی، لیکن مجھے ہمیشہ لگتا کہ میں "مختلف" ہوں اور مجھے یقین ہے کہ ان کو بھی یہی محسوس ہوا ہوگا۔ جب میری دوست اپنی ملازمت سے سبکدوش ہوئی تو انہوں نے مجھے اپنی جگہ پر تعینات کرنے کی تجویز دی ۔ یوں میں نے ری انشورنس کے دائرے میں قدم رکھا، جس کے بارے میں مجھے کچھ بھی معلوم نہ تھا۔ جہاں میں کمپنی کی اکیلی مترجمہ تھی، اور میرے پاس اس کے متبادل کے طور پر بھی کچھ نہیں تھا، لیکن یہ روزگار میرے لئے بہتر مستقبل کی ایک علامت تھا... اپنے نئی ملازمت پر ، لوگوں کو پوچھتے ہوئے میں ن ے دستاویزات کی جانچ پڑتا شروع کردی، میں نے کمپنی سے کہہ کر خود کو بیمہ (انشورنس) کے کورس میں بھی داخل کروایا، انشورنس کالج سڑک کے دوسرے طرف تھا، جہاں کی لائبریری میں آگ کے کوڈ، انشورنس پالیسیوں اور آگ بجھانے والے آلات کے فہرستوں کا مطالعہ کرتی رہی، جہاں مجھے تحقیق وجستجو کا موقع ملا جسے میں پہلے کبھی کر نہ پاتی۔ پہلی بار جب مجھے ایک نیوکلیئر پلانٹ کی انشورنس کا پرپوسل کے ترجمے کا کام ملا، تو اس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے مجھے فون کیا اور میرے کام کو سراہتے ہوئے کہا "آپ کا کیا ہوا کام ہمارے روزمرہ کے استعمال کے موافق پایا گیا ہے"، کیا ہی اچھی بات تھی! واقعہ کچھ یوں تھا کہ میں اس پرپوزل کے ترجمہ میں رہنمائی کے حصول کیلئے فائلوں کو ٹٹول رہی تھی اس دوران ایک فائل میں دیکھا کہ مترجم نے لفظ "نیوکلیئس" کے بجائے "کور" کا استعمال کیا تھا، تو مجھے یقین ہوا کہ یہ فائلیں میرے لئے بے کار ہیں۔ میں سڑک کے دوسری طرف لائبریری چلی گئی اور "نیوکلیئر پلانٹس" کو تلاش کیا جہاں مجھے اس کے حوالے سے وہ تمام اصطلاحات یکجا مل گئی جن کی مجھے ضرورت تھی۔ آج کے دور میں ایک اچھے مترجم کے لئے یہ ساری چیزیں اب انتہائی ضروری ہوچکی ہیں، بیشک[...] | Entry #34759 — Discuss 0 — Variant: Not specified Finalist
|
مترجمین کو صرف پہچان نہیں ملی، وہ صرف حاصل کرنے میں زیادہ روزی کمانے کی توقع نہیں رکھتے تھے، بہت کم لوگ اصل میں مترجم کے طور پر تربیت یافتہ تھے، لیکن زیادہ تر کے پاس کالج کی ٹھوس تعلیم اور کم از کم ان کی اپنی زبان کا ٹھوس علم تھا، ۔ میرا ایک دوست تھا جو بالکل اسی زمرے میں آتا تھا اور میرے دوستوں کے حلقے میں دوسرے مترجمین کو شامل کرنے کے لیے وسعت پیدا ہوتی تھی۔ میں نے ان میں لوگوں کی طرح بہت زیادہ دلچسپی پایا، اور دریافت کیا کہ ہمیں اکثر زندگی کے ایسے ہی تجربات ہوتے ہیں۔ مجھے دوست بنانے میں کبھی پریشانی نہیں ہوئی، لیکن میں نے ہمیشہ "مختلف" محسوس کیا اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے بھی اسے محسوس کیا۔ جب میرا دوست ریٹائر ہوا تو اس نے مجھے اپنے متبادل کے طور پر تجویز کیا۔ میں اب دوبارہ بیمہ کے دائرے میں داخل ہو گیا ہوں، جس کے بارے میں میں کچھ نہیں جانتا تھا۔ میں وہاں اکلوتا مترجم بھی تھا، اور پیچھے پڑنے کے لیے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ تاہم، یہ ایک اور نشان تھا اپنی نئی ملازمت پر، میں نے فائلوں کو دیکھنا شروع کیا، سوالات پوچھے اور کمپنی سے مجھے انشورنس کورسز میں داخلہ دلوا دیا۔ کالج آف انشورنس سڑک کے پار تھا، اور میں نے ان کی لائبریری میں فائر کوڈز، انشورنس پالیسیوں اور آگ بجھانے والے کیٹلاگ سے مشورہ کیا۔ میں وہ سیکھ رہا تھا جو میں پہلے کبھی کرنے کے قابل نہیں تھا تحقیق: پہلی بار جب مجھے کسی نیوکلیئر پلانٹ کی انشورنس کے مقاصد کے لیے تجویز کا ترجمہ کرنا پڑا تو مجھے اس شعبے کے سربراہ کا فون آیا، جس میں، میں نے جو کام کیا ہے اس پر مجھے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا، "اس کا موازنہ اس چیز سے کیا جا سکتا ہے جس کے ہم عادی ہیں۔ کیا اوپر ہے؟ ہوا کچھ یوں کہ میں نے فائلوں میں ایک دستاویز سے مشورہ کیا جیسا کہ میں رہنمائی کے لیے نمٹ رہا تھا، لیکن جب میں نے دیکھا کہ میرے پیشرو نے "کور" کے بجائے "نیوکلئس" کا لفظ استعمال کیا ہے تو مجھے احساس ہوا کہ فائلیں میرے لیے بے کار تھیں۔ میں سڑک کے پار لائبریری میں گیا اور "ایٹمی پودوں" کو دیکھا۔ مجھے فوری طور پر وہ تمام اصطلاحات مل گئیں جن کی مجھے ضرورت تھی۔ یقیناً ان دنوں ایک اچھا مترجم بننے کے لیے اس سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ | Entry #35377 — Discuss 0 — Variant: Not specified Finalist
|
مترجمین کو پہچان اور ستائش نہیں ملتی تھی- وہ اس بات کی توقع نہیں رکھتے تھے کہ بہت دولت کمائیں گے- ہاں بس اتنا کہ ان کا گزارا ہو جائے. اصل میں بہت کم لوگ ایسے تھے جو تربیت یافتہ مترجم تھے ۔زیادہ تر اپنی کالج کی تعلیم اور زبانوں کے علم پر انحصار کرتے تھے- کم از کم ان کی اپنی زبان پر. میری ایک دوست کا شمار بھی مترجمین کی بالکل اسی قسم میں ہوتا تھا اور یوں دوسرے مترجمین کی شمولیت کے باعث میرے دوستوں کا حلقہ وسیع ہوا. میں نے انہیں لوگوں کی حیثیت سے کافی دلچسپ پایا اور یہ جانا کہ ہمارے زندگی کے تجربات اکثر ایک سے ہوتے ہیں. مجھے دوست بنانے میں کبھی دقت نہیں ہوئی لیکن میں نے ہمیشہ محسوس کیا کہ ہمارے درمیان کوئی قدر مشترک نہیں اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے بھی ایسا ہی محسوس کیا ہوگا. جب میری دوست ریٹائر ہوئی تو اس نے اپنی جگہ اس عہدے کے لیے میرا نام تجویز کیا۔ اب میں نے ری انشورنس کی دنیا میں قدم رکھا تھا جس سے میں مکمل طور پر ناواقف تھی. وہاں پر واحد مترجم بھی میں ہی تھی اور میرے پاس وسائل کی مد میں کچھ ایسا زیادہ نہ تھا جس پر انحصار کرتی. اس کے باوجود یہ ترقی اور بہتری کی راہ میں ایک اور قدم تھا . اپنی نئی نوکری پر میں نے فائلیں دیکھنا اور سوالات پوچھنا شروع کیے اور اپنی کمپنی کو آمادہ کیا کہ وہ میرا داخلہ انشورنس کورس میں کروا دے. انشورنس کالج سڑک کے اس پار تھا. میں نے کالج کی لائبریری میں آگ بجھانے کے کوڈ، انشورنس کی پالیسیوں اور آگ بجھانے والے آلات کے بارے میں جاننے کے لیے ان سے متعلق کیٹلاگ کا مطالعہ کیا۔میں وہ سیکھ رہی تھی جسے سیکھ پانے کا ایسا سنہرا موقع مجھے پہلے کبھی نہیں ملا تھا. جب مجھے پہلی مرتبہ ایک نیوکلیئر پلانٹ کی انشورنس کے لیے دی گئی تجاویز کا ترجمہ کرنا تھا تو مجھے محکمے کے سربراہ کا فون آیا اور اس نے مجھے میرے کیے ہوئے کام پر مبارک باد دی. اس نے کہا،"جس طرح کی کارکردگی کی ہمیں توقع ہوتی ہے یہ اس سے کہیں زیادہ بہتر ہے"۔ کیا بات ہے! واقعہ کچھ یوں ہوا کہ اپنے کام کے بارے رہنمائی حاصل کرنے کے لیے میں نے فائلوں میں موجود ایک دستاویز کا مطالعہ کیا-یہ بالکل اس دستاویز جیسی تھی جس پر میں کام کر رہی تھی ۔لیکن میں نے جب یہ دیکھا کہ مجھ سے پہلے اس عہدے پر موجود شخص نے کور کی بجائے نیوکلیس کا لفظ استعمال کیا تھا تو میں سمجھ گئی کہ یہ فائلیں میرے کسی کام کی نہیں۔ میں سڑک کی اس جانب لائبریری میں گئی اور "نیوکلیئر پلانٹس" کو تلاش کیا- مجھے فورا ہی وہ تمام اصطلاحات مل گئی جن کی مجھے ضرورت تھی. یقینا آج کل ایک اچھا مترجم بننے کے لیے اس سے بھی کہیں زیادہ کی ضرورت ہوتی ہے | Entry #36104 — Discuss 0 — Variant: Not specified Finalist
|
[...] مترجمین کو پہچان بالکل بھی نہیں ملی، ان کو زیادہ معاش کمانے کی توقع نہیں رہی، بس گزارہ کیا ہے۔ بہت کم لوگ بطور مترجم حقیقی طور پر تربیت یافتہ تھے، لیکن زیادہ تر کے پاس کالج کی اچھی تعلیم اور زبانوں، کم از کم ان کی اپنی زبان کا اچھا علم تھا۔ میرا ایک دوست تھا جو اس زمرے میں بالکل صحیح آتا تھا اور دیگر مترجمین کی شمولیت سے میرے دوستوں کا دائرہ وسیع ہو گیا۔ مجھے بطور انسان وہ انتہائی دلچسپ لگے اور مجھے یہ معلوم ہوا کہ ہماری زندگی کے تجربات ایک جیسے تھے۔ مجھے دوست بنانا کبھی مشکل نہیں لگا، لیکن ہمیشہ "مختلف" لگا اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے بھی ایسا ہی محسوس کیا۔ جب میری دوست کی مدت ملازمت ختم ہوئی تو اس نے اپنے متبادل کے طور پر مجھے تجویز کیا۔ اب میں "دوہری بیمہ کاری" کے شعبہ میں داخل ہوگیا، جس کے بارے میں مجھے کچھ معلوم نہیں تھا۔ یہ بھی کہ میں وہاں کا واحد مترجم میں تھا اور مدد کے لیےمیرے پاس کچھ زیادہ نہیں تھا۔ تاہم، یہ ایک الگ اعزازتھا۔ اپنی نئی نوکری میں، میں نے فائلوں کو دیکھنا، سوالات کرنا شروع کیے اور ادارے کو آمادہ کیا کہ وہ مجھے بیمہ کورس میں داخلہ دلوادے۔ بیمہ کالج گلی کے پار ہی تھا اور میں نے ان کی لائبریری میں فائر کوڈز، بیمہ پالیسیوں اور آگ بجھانے کی فہرستوں کا مطالعہ کیا۔ میں وہ سب سیکھ رہا تھا جو میں پہلے کبھی کرنے کے قابل نہیں تھا، یعنی کہ تحقیق۔ پہلی بار جب مجھے کسی جوہری پلانٹ کے بیمہ کے لیے تجویزی دستاویز کا ترجمہ کرنا پڑا تو مجھے اس شعبے کے سربراہ کا فون آیا، جس نے مجھے میرے کام پر مبارک باد دی۔ اس نے کہا کہ "ہم جس چیز کے عادی ہیں آپ کا کام اس کے ساتھ موزوں مماثلت رکھتا ہے۔" یہ کیا ہی خوشگوار بات تھی! ہوا کچھ یوں کہ میں نے فائلوں میں ایک ایسی دستاویز کا مطالعہ کیا جیسی دستاویز سے میں رہنمائی لے رہا تھا، لیکن جب میں نے دیکھا کہ میرے پیشرو نے "کور" کے بجائے "نیوکلئس" کا لفظ استعمال کیا ہے تو مجھے احساس ہوا کہ یہ فائلیں میرے لیے بے کار تھیں۔ میں گلی کے پار لائبریری میں گیا اور "جوہری پلانٹوں" کا مطالعہ کیا۔ مجھے فوری طور پر وہ تمام اصطلاحات مل گئیں جن کی مجھے ضرورت تھی۔ یقیناً ان دنوں ایک اچھا مترجم بننے کے لیے اس سے کہیں زیادہ کرنا پڑتا ہے ہے۔ [...] | Entry #35828 — Discuss 0 — Variant: Not specified
|
مترجموں کو کوئی شناخت نہیں دی جاتی، ان سے توقع نہیں کی جاتی کہ وہ اچھی کمائی کر سکیں بلکہ محض اتنا کہ گزارا کیا جا سکے. بہت کم لوگ ہیں جن کو ترجمہ کرنے کے مکمل اسلاب کار سکھائے جائیں، بلکہ عمومی تور پر موثر کالج تعلیم اور کم از کم اپنی آبائی زبان کا پختہ علم رکھنے والے زیادہ تعداد میں پآئے جاتے ہیں. میری ایک دوست تھی جو کہ مکمل طور پر اس زمرے پر پورا اترتی تھی اور جب میرے دوستوں کا دائرہ کار بھڑا تو ان میں دوسرے ترجمان شامل تھے. میرے نزدیک وہ کافی دلچسپ قسم کے افراد تھے اور میں نے یہ بھی دریافت کیا کہ اکثر اوقات ہم سب زندگی کے ملتے جلتے تجربات سے گزرے ہیں. مجھے کبھی لوگوں کو دوست بنانے میں دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن میں نے ہمیشہ اپنے آپ کو دوسروں سے “مختلف” تصور کیا اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے بھی ایسا ہی محسوس کیا ہوگا. میری دوست نے ریٹائرڈ ہونے پر مجھے اپنے متبادل کے طور پر تجویز کیا. اس کے باعث میں زندگی کے ایک ایسے دائرہ کار میں قدم رکھا جس کے بارے میں میں مکمل طور پر لاعلم تھی. اس کے علاوہ میں وہاں پر موجود اکلوتی ترجمان تھی اور میرے پاس وہ وسائل میسر نہ تھے کہ جن سے میں کوئی تائید حاصل کر پاتی تاہم، یہ بھی ایک لحاظ سے پیشرفت تھی… اپنی نئی ملازمت پر، میں نے دستاویزات کا مطالعہ کرنا اور سوالات پوچھنا شروع کیا اور اپنی کمپنی کو مجھے انشورنس کورسز میں اندراج کروانے پر رضامند کرا لیا. انشورنس کورسز کروانے والا کالج سڑک کی دوسری جانب تھا اور میں نے ان کی لائبریری میں موجود آگ بندی کے قوانین، انشورنس پالیسیاں اور آگ کی روکتھام کرنے والی اشیا کے دستاویزات کا مطالعہ کیا. مجھے وہ کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا تھا جو لہ میں اس سے پہلے کبھی کرنے کے قابل نہیں تھی اور وہ تھی: تفصیلی تحقیق. پہلی بار جب مجھے نیو کلئیر پلانٹ کی انشورنس سے متعلق ایک پروپوزل کا ترجمہ کرنے کا کام ملا، مجھے اس محکمے کے سربراہ کی کال آئی جو مجھے کام مکمل کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے بولے، “ہمارے معمول کے مطابق یہ مثبت مواقفت رکھتا ہے،کمال کی بات ہے!” ہوا یہ تھا کہ میں فالز میں سے ایک دستاویز کا جو کی ملتا جلتا تھا ان فائلز سے جن سے میں مدد لے رہی تھی کا ملاحظہ کر رہی تھی لیکن جب میں نے غور کیا کہ میرے سابقہ فرد نے لفظ “نیوکلس” کی جگہ “کور” استعمال کیا تھا، میں سمجھ گئی یہ فائلز میرے کسی کام کی نہ تھیں. میں سڑک پار واقع اس لائبریری میں گئی اور “نیوکلئیر پلانٹز” سے متعلقہ فائلز کو تلاش کیا. مجھے بلا تاخیر وہ تمام اصطلا حات مل گئیں جن کی مجھے ضرورت تھی۔ بلا شکو شبہ ،ایک اچھا ترجمان بننے کے لئے اس سی بھی زیادہ مشقت کرنی پڑتی ہے۔ | Entry #35339 — Discuss 0 — Variant: Not specified
|
[...] مترجمین کو ابھی پہچان نہیں ملی، وہ زیادہ روزی کمانے کی توقع نہیں رکھتے تھے، بس حاصل کریں۔ بہت کم لوگ اصل میں مترجم کے طور پر تربیت یافتہ تھے، لیکن زیادہ تر کے پاس کالج کی ٹھوس تعلیم اور زبانوں کا ٹھوس علم تھا، کم از کم ان کی اپنی زبان۔ میرا ایک دوست تھا جو بالکل اسی زمرے میں آتا تھا اور میرے دوستوں کے حلقے میں دوسرے مترجمین کو شامل کرنے کے لیے وسعت پیدا ہوتی تھی۔ میں نے انہیں لوگوں کے طور پر بہت زیادہ دلچسپ پایا، اور دریافت کیا کہ ہمیں اکثر زندگی کے ایسے ہی تجربات ہوتے ہیں۔ مجھے دوست بنانے میں کبھی پریشانی نہیں ہوئی، لیکن میں نے ہمیشہ "مختلف" محسوس کیا اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے بھی اسے محسوس کیا۔ جب میرا دوست ریٹائر ہوا تو اس نے مجھے اپنے متبادل کے طور پر تجویز کیا۔ میں اب دوبارہ بیمہ کے دائرے میں داخل ہو گیا ہوں، جس کے بارے میں میں کچھ نہیں جانتا تھا۔ میں وہاں اکلوتا مترجم بھی تھا، اور پیچھے پڑنے کے لیے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ تاہم، یہ ایک اور نشان تھا .... اپنی نئی ملازمت پر، میں نے فائلوں کو دیکھنا شروع کیا، سوالات پوچھے اور کمپنی سے مجھے انشورنس کورسز میں داخلہ دلوا دیا۔ کالج آف انشورنس سڑک کے پار تھا، اور میں نے ان کی لائبریری میں فائر کوڈز، انشورنس پالیسیوں اور آگ بجھانے والے کیٹلاگ سے مشورہ کیا۔ میں وہ سیکھ رہا تھا جو مجھے پہلے کبھی کرنے کے قابل نہیں تھا: تحقیق۔ پہلی بار جب مجھے کسی نیوکلیئر پلانٹ کی انشورنس کے مقاصد کے لیے تجویز کا ترجمہ کرنا پڑا تو مجھے اس شعبے کے سربراہ کا فون آیا، جس میں میں نے جو کام کیا ہے اس پر مجھے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس چیز کے عادی ہیں اس کے ساتھ سازگار موازنہ کرتا ہے۔ کیا ایک اوپری! ہوا کچھ یوں کہ میں نے فائلوں میں ایک دستاویز سے مشورہ کیا جیسا کہ میں رہنمائی کے لیے نمٹ رہا تھا، لیکن جب میں نے دیکھا کہ میرے پیشرو نے "کور" کے بجائے "نیوکلئس" کا لفظ استعمال کیا ہے، تو مجھے احساس ہوا کہ فائلیں میرے لیے بے کار ہیں۔ . میں سڑک کے پار لائبریری میں گیا اور "ایٹمی پودوں" کو دیکھا۔ مجھے فوری طور پر وہ تمام اصطلاحات مل گئیں جن کی مجھے ضرورت تھی۔ یقیناً ان دنوں ایک اچھا مترجم بننے کے لیے اس سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ [...] | Entry #34690 — Discuss 0 — Variant: Not specified
|
مترجمین کو صرف پہچان نہیں ملی، وہ زیادہ روزی کمانے کی توقع نہیں رکھتے تھے، بس حاصل کریں۔ بہت کم لوگ اصل میں مترجم کے طور پر تربیت یافتہ تھے، لیکن زیادہ تر کے پاس کالج کی ٹھوس تعلیم تھی اور کم از کم اپنی زبان، زبانوں کا ٹھوس علم تھا۔ میرا ایک دوست تھا جو بالکل اسی زمرے میں آتا تھا اور میرے دوستوں کے حلقے میں دوسرے مترجمین کو شامل کرنے کے لیے وسعت پیدا ہوتی تھی۔ میں نے انہیں لوگوں کے طور پر بہت زیادہ دلچسپ پایا، اور دریافت کیا کہ ہمیں اکثر زندگی کے ایسے ہی تجربات ہوتے ہیں۔ مجھے دوست بنانے میں کبھی پریشانی نہیں ہوئی، لیکن میں نے ہمیشہ "مختلف" محسوس کیا اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے بھی اسے محسوس کیا۔ جب میرا دوست ریٹائر ہوا تو اس نے مجھے اپنے متبادل کے طور پر تجویز کیا۔ میں اب دوبارہ بیمہ کے دائرے میں داخل ہو گیا ہوں، جس کے بارے میں میں کچھ نہیں جانتا تھا۔ میں وہاں اکلوتا مترجم بھی تھا، اور پیچھے پڑنے کے لیے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ تاہم، یہ ایک اور نشان تھا .... اپنی نئی ملازمت پر، میں نے فائلوں کو دیکھنا شروع کیا، سوالات پوچھے اور کمپنی سے مجھے انشورنس کورسز میں داخلہ دلوا دیا۔ کالج آف انشورنس سڑک کے پار تھا، اور میں نے ان کی لائبریری میں فائر کوڈز، انشورنس پالیسیوں اور آگ بجھانے والے کیٹلاگ سے مشورہ کیا۔ میں وہ سیکھ رہا تھا جو مجھے پہلے کبھی کرنے کے قابل نہیں تھا: تحقیق۔ پہلی بار جب مجھے نیوکلیئر پلانٹ کی انشورنس کے مقاصد کے لیے تجویز کا ترجمہ کرنا پڑا تو مجھے اس محکمے کے سربراہ کا فون آیا، جس میں میں نے جو کام کیا ہے اس پر مجھے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس چیز کے عادی ہیں اس کے ساتھ سازگار موازنہ کرتا ہے۔ کیا ایک اوپری! ہوا کچھ یوں کہ میں نے فائلوں میں ایک دستاویز سے مشورہ کیا جیسا کہ میں رہنمائی کے لیے نمٹ رہا تھا، لیکن جب میں نے دیکھا کہ میرے پیشرو نے "کور" کے بجائے "نیوکلئس" کا لفظ استعمال کیا ہے تو مجھے احساس ہوا کہ فائلیں میرے لیے بے کار تھیں۔ . میں سڑک کے پار لائبریری میں گیا اور "ایٹمی پودوں" کو دیکھا۔ مجھے فوری طور پر وہ تمام اصطلاحات مل گئیں جن کی مجھے ضرورت تھی۔ یقیناً ان دنوں ایک اچھا مترجم بننے کے لیے اس سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ | Entry #34855 — Discuss 0 — Variant: Not specified
|
[...] مترجمین کو ابھی پہچان نہیں ملی، وہ زیادہ روزی کمانے کی توقع نہیں رکھتے تھے، بس حاصل کریں۔ بہت کم لوگ اصل میں مترجم کے طور پر تربیت یافتہ تھے، لیکن زیادہ تر کے پاس کالج کی ٹھوس تعلیم اور زبانوں کا ٹھوس علم تھا، کم از کم ان کی اپنی زبان۔میرا ایک دوست تھا جو بالکل اسی زمرے میں آتا تھا اور میرے دوستوں کے حلقے میں دوسرے مترجمین کو شامل کرنے کے لیے وسعت پیدا ہوتی تھی۔ میں نے انہیں لوگوں کے طور پر بہت زیادہ دلچسپ پایا، اور دریافت کیا کہ ہمیں اکثر زندگی کے ایسے ہی تجربات ہوتے ہیں۔ مجھے دوست بنانے میں کبھی پریشانی نہیں ہوئی، لیکن میں نے ہمیشہ "مختلف" محسوس کیا اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے بھی اسے محسوس کیا۔ جب میرا دوست ریٹائر ہوا تو اس نے مجھے اپنے متبادل کے طور پر تجویز کیا۔ میں اب دوبارہ بیمہ کے دائرے میں داخل ہو گیا ہوں، جس کے بارے میں میں کچھ نہیں جانتا تھا۔ میں وہاں اکلوتا مترجم بھی تھا، اور پیچھے پڑنے کے لیے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ تاہم، یہ ایک اور نشان تھا ....اپنی نئی ملازمت پر، میں نے فائلوں کو دیکھنا شروع کیا، سوالات پوچھے اور کمپنی سے مجھے انشورنس کورسز میں داخلہ دلوا دیا۔ کالج آف انشورنس سڑک کے پار تھا، اور میں نے ان کی لائبریری میں فائر کوڈز، انشورنس پالیسیوں اور آگ بجھانے والے کیٹلاگ سے مشورہ کیا۔ میں وہ سیکھ رہا تھا جو مجھے پہلے کبھی کرنے کے قابل نہیں تھا: تحقیق۔ پہلی بار جب مجھے کسی نیوکلیئر پلانٹ کی انشورنس کے مقاصد کے لیے تجویز کا ترجمہ کرنا پڑا تو مجھے اس شعبے کے سربراہ کا فون آیا، جس میں میں نے جو کام کیا ہے اس پر مجھے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس چیز کے عادی ہیں اس کے ساتھ سازگار موازنہ کرتا ہے۔ کیا ایک اوپری! ہوا کچھ یوں کہ میں نے فائلوں میں ایک دستاویز سے مشورہ کیا جیسا کہ میں رہنمائی کے لیے نمٹ رہا تھا، لیکن جب میں نے دیکھا کہ میرے پیشرو نے "کور" کے بجائے "نیوکلئس" کا لفظ استعمال کیا ہے، تو مجھے احساس ہوا کہ فائلیں میرے لیے بے کار ہیں۔ . میں سڑک کے پار لائبریری میں گیا اور "ایٹمی پودوں" کو دیکھا۔ مجھے فوری طور پر وہ تمام اصطلاحات مل گئیں جن کی مجھے ضرورت تھی۔ یقیناً ان دنوں ایک اچھا مترجم بننے کے لیے اس سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ [...] | Entry #35179 — Discuss 0 — Variant: Not specified
|
[...] ترجمہ کاروں کو صرف شناخت نہیں ملتی تھی، وہ بہت زیادہ پیسے کمانے کی توقع نہیں رکھتے تھے، بلکہ بس گزار گزار کر گزارتے تھے۔ بہت کم لوگ ترجمہ کار کے طور پر واقف ہوتے، لیکن زیادہ تر لوگ اچھی کالج تعلیم اور کم از کم اپنی زبان کی مضبوط معرفت رکھتے تھے۔ میری ایک دوست بھی اس ہی زمرے میں آتی تھیں اور میرے دوستوں کے چکر میں دوسرے ترجمہ کار شامل ہوگئے۔ میں نے انہیں افراد کے طور پر بہت دلچسپ پایا اور دریافت کیا کہ ہم عموماً مشابہ زندگی تجربے رکھتے ہیں۔ میرے دوست بنانے میں کبھی کوئی مسئلہ نہیں تھا، لیکن میں ہمیشہ محسوس کرتی تھی کہ "مختلف" ہوں اور میں یقین ہے کہ وہ بھی ایسا محسوس کرتے تھے۔ جب میری دوست نے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا، انہوں نے میری جگہ اپنائی۔ اس طرح، میں نے ری انشورنس کی دنیا میں داخل ہوگئی، جس کے بارے میں میں کچھ نہیں جانتی تھی۔ میں ایکلی ترجمہ کار بھی تھی وہاں اور میرے پاس کم سے کم تھا۔ لیکن، یہ ایک اور بڑھتی کی گئی قدم تھی... میرے نئے کام میں، میں نے فائلوں کی جانچ پڑتال کرنا شروع کیا، سوالات پوچھے اور کمپنی کو میرے انشورنس کورسز میں درج کروانے میں کامیاب ہوگیا۔ انشورنس کالج سڑک کے دوسرے طرف تھا، اور میں ان کی لائبریری میں آگ لگانے کے کوڈ، انشورنس پالیسی اور فائر ایکسٹنگوئشر کی کیٹالوگز کا مشورہ لیا۔ میں وہ سیکھ رہی تھی جس پر میں پہلے کبھی موقع نہیں ملا: تحقیق کرنا۔ پہلی بار جب مجھے ایک ایٹمک پلانٹ کے بیمہ کے لئے پیش کش ترجمہ کرنا تھا، تو مجھے اس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ سے کال آیا، جو میری کی ہوئی کام کی تعریف کر رہا تھا۔ "ہمارے عادی سے موازنہ ہوتا ہے،" انہوں نے کہا۔ کیا ایک اوپر ہو گیا! جو ہوا وہ یہ تھا کہ میں نے ایک ڈاکیومنٹ کو مشابہ موقع پر راہنمائی کے لئے ملاحظہ کیا، لیکن جب میں نے دیکھا کہ میرا سابقہ کرتا واژہ "نیوکلیئس" کی بجائے "کور" استعمال کیا گیا ہے، تو مجھے یقین ہوگیا کہ وہ دستاویزات میرے لئے بے فائدہ تھے۔ میں سڑک کے دوسرے طرف کی لائبریری جا کر "ایٹمک پلانٹس" کو تلاش کیا۔ میں فوراً اپنی ضرورت کی تمام ترمینالوجی مل گئی۔ بلاشبہ، آج کل ایک اچھا ترجمہ کار بننے کے لئے بہت زیادہ چاہئے... | Entry #35533 — Discuss 0 — Variant: Not specified
|
[...] مترجمین کو ابھی پہچان نہیں ملی، وہ زیادہ روزی کمانے کی توقع نہیں رکھتے تھے، بس حاصل کریں۔ بہت کم لوگ اصل میں مترجم کے طور پر تربیت یافتہ تھے، لیکن زیادہ تر کے پاس کالج کی ٹھوس تعلیم اور زبانوں کا ٹھوس علم تھا، کم از کم ان کی اپنی زبان۔ میرا ایک دوست تھا جو بالکل اسی زمرے میں آتا تھا اور میرے دوستوں کے حلقے میں دوسرے مترجمین کو شامل کرنے کے لیے وسعت پیدا ہوتی تھی۔ میں نے انہیں لوگوں کے طور پر بہت زیادہ دلچسپ پایا، اور دریافت کیا کہ ہمیں اکثر زندگی کے ایسے ہی تجربات ہوتے ہیں۔ مجھے دوست بنانے میں کبھی پریشانی نہیں ہوئی، لیکن میں نے ہمیشہ "مختلف" محسوس کیا اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے بھی اسے محسوس کیا۔ جب میرا دوست ریٹائر ہوا تو اس نے مجھے اپنے متبادل کے طور پر تجویز کیا۔ میں اب دوبارہ بیمہ کے دائرے میں داخل ہو گیا ہوں، جس کے بارے میں میں کچھ نہیں جانتا تھا۔ میں وہاں اکلوتا مترجم بھی تھا، اور پیچھے پڑنے کے لیے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ تاہم، یہ ایک اور نشان تھا .... اپنی نئی ملازمت پر، میں نے فائلوں کو دیکھنا شروع کیا، سوالات پوچھے اور کمپنی سے مجھے انشورنس کورسز میں داخلہ دلوا دیا۔ کالج آف انشورنس سڑک کے پار تھا، اور میں نے ان کی لائبریری میں فائر کوڈز، انشورنس پالیسیوں اور آگ بجھانے والے کیٹلاگ سے مشورہ کیا۔ میں وہ سیکھ رہا تھا جو مجھے پہلے کبھی کرنے کے قابل نہیں تھا: تحقیق۔ پہلی بار جب مجھے کسی نیوکلیئر پلانٹ کی انشورنس کے مقاصد کے لیے تجویز کا ترجمہ کرنا پڑا تو مجھے اس شعبے کے سربراہ کا فون آیا، جس میں میں نے جو کام کیا ہے اس پر مجھے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس چیز کے عادی ہیں اس کے ساتھ سازگار موازنہ کرتا ہے۔ کیا ایک اوپری! ہوا کچھ یوں کہ میں نے فائلوں میں ایک دستاویز سے مشورہ کیا جیسا کہ میں رہنمائی کے لیے نمٹ رہا تھا، لیکن جب میں نے دیکھا کہ میرے پیشرو نے "کور" کے بجائے "نیوکلئس" کا لفظ استعمال کیا ہے، تو مجھے احساس ہوا کہ فائلیں میرے لیے بے کار ہیں۔ . میں سڑک کے پار لائبریری میں گیا اور "ایٹمی پودوں" کو دیکھا۔ مجھے فوری طور پر وہ تمام اصطلاحات مل گئیں جن کی مجھے ضرورت تھی۔ یقیناً ان دنوں ایک اچھا مترجم بننے کے لیے اس سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ [...] | Entry #34781 — Discuss 0 — Variant: Not specified
|